انہوں نے کہاکہ ہم طے شدہ معاہدے کے پابند ہیں اور اس کے مطابق جنگ بندی کے تمام مراحل پر عمل درآمد کے خواہاں ہیں۔
مرداوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ قابضین اپنے قیدی صرف تبادلے کے معاہدے کے ذریعے واپس لے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاھو اس وہم میں مبتلا ہیں کہ وہ فلسطینی عوام کو بھوک سے دوچار کرکے میدان جنگ میں اپنی ناکامی کا ازالہ اور اپنے مقاصد حاصل کرسکتے ہیں۔
مورداوی نے مزید کہا کہ قیدیوں کی واپسی کے لیے دوبارہ گفت و شنید کا کوئی کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے ثالثی کرنے والے فریقوں پر زور دیا کہ وہ قابضین کو معاہدے پر مکمل عمل درآمد کرنے کا پابند بنانے کے لیے ان پر دباؤ ڈالیں۔
آپ کا تبصرہ